سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! نماز میں دوسجدوں کے درمیان بیٹھ کر کونسی دعا پڑھنی چاہیے اور کیا یہ دعا فرض، سنت اور نفل سب نمازوں میں پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: حدیث مبارکہ میں دونوں سجدوں کے درمیان کی دعا یہ ہے:اللہم اغفرلي وارحمني واجبرني واہدني وارزقني۔انفرادی فرض، سنت اور نفل پڑھنے والے نمازی کے لیے دونوں سجدوں کے درمیان اس دعا کا پڑھنا مستحب ہے، لیکن چونکہ جماعت کی نماز میں مریض اور کمزور لوگ بھی ہوتے ہیں، اس لیے امام کو چاہیے کہ وہ ان لوگوں کا لحاظ رکھتے ہوئے صرف مسنون اذکار پر اکتفاء کرے اور مختصر نماز پڑھائے، تاکہ مقتدیوں کو زحمت، مشقت اور تکلیف نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (باب ما یقول بین السجدتین، رقم الحدیث: 284، ط: دار الحدیث)
عن ابن عباس أن النبي ﷺ کان یقول بین السجدتین: اللہم اغفرلي وارحمني واجبرني واہدني وارزقني۔
الدر المختار مع رد المحتار: (باب صفة الصلاۃ، 504/1، ط: سعید)
وقال علی أنہ إن ثبت في المکتوبۃ فلیکن حالۃ الإنفراد أو الجماعۃ، والمأمومون محصورون لا یتثقلون بذلک کما نص علیہ الشافعیۃ، ولا ضرر في التزامہ، وإن لم یصرح بہ مشایخنا، فإن القواعد الشرعیۃ لا تنبوعنہ کیف والصلاۃ والتسبیح والتکبیر والقراء ۃ کما ثبت في السنۃ۔
أقول: بل فیہ إشارۃ إلی أنہ غیر مکروہ إذ لوکان مکروہا لنہي عنہ … وعدم کونہ مسنونا لا ینافی الجواز … بل ینبغي أن یندب الدعاء بالمغفرۃ بین السجدتین۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی