سوال:
السلام علیکم،
ضعیف والدین سردی میں گیزر میں گرم پانی لانے کیلیے اگر ٹونٹی کھول کر رکھیں تو یہ ضیاع میں تو نہیں آئے گا؟ ضعف کی وجہ سے اس پانی کو کسی برتن میں لیکر محفوظ کرنا ان کیلیے آسان نہیں۔ بصورت دیگر ٹھنڈا پانی استعمال کریں گے، جس میں تکلیف ہے اور بعض اوقات بیماری کا خطرہ بھی ہے۔
جواب: واضح کہ "اسراف" جائز مواقع میں ضرورت سے زیادہ خرچ کرنے کو کہتے ہیں، اور اسراف کا اطلاق پانی سمیت ہر چیز میں ہوتا ہے، جبکہ ضرورت میں خرچ کرنا، اسراف میں داخل نہیں ہے۔
لہذا صورت مسئولہ میں ضعیف شخص کا گرم پانی کے حصول کے لیے تھوڑا سا ٹھنڈا پانی بہانا، اسراف میں داخل نہیں ہے، کیونکہ ٹھنڈا پانی ضرورت کی وجہ سے بہایا جارہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مسند احمد: (رقم الحدیث: 7065، 636/11، ط: مؤسسة الرسالة)
عن عبد الله بن عمرو بن العاص أن النبي صلى الله عليه وسلم مر بسعد وهو يتوضأ فقال ما هذا السرف يا سعد قال أفي الوضوء سرف قال نعم وإن كنت على نهر جار۔
رد المحتار: (760/6، ط: دار الفکر)
وهو أن الإسراف صرف الشيء فيما ينبغي زائدا على ما ينبغي والتبذيرصرفه فيما لا ينبغي
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی