عنوان: عورت کا بغیر حجاب کے گھر سے باہر جانا٬ غیرمحرم مردوں کے ساتھ گھومنا پھرنا اور ان سے بے تکلف باتیں کرنے کا حکم(6049-No)

سوال: مفتی صاحب ! عورت نا محرم کے ساتھ گھومتی ہو، نا محرم کے ساتھ کئی کئی گھنٹے فون پر بات کرتی ہو، اپنی تصویر واٹس اپ پر لگاتی ہو، سمجھانے کے باوجود نہ سمجھے تو کیا کیا جائے؟

جواب: عورت کیلئے شرعی حجاب کے بغیر گھر سے باہر نکلنا٬ نامحرم مرد کے ساتھ گھومنا پھرنا٬ اسی طرح بلا ضرورت موبائل وغیرہ پر باتیں کرنا٬ یہ سب کام ناجائز اور حرام ہیں. احادیث مبارکہ میں اس پر سخت وعیدیں آئی ہیں. نیز ایسے معاملات میں شوہر کی نافرمانی کرنا بھی اللہ کی ناراضگی کا سبب ہے٬ جس سے بچنا ضروری ہے.

تاہم شوہر کیلئے یہ حکم ہے کہ وہ خود شریعت پر چلنے کے ساتھ ساتھ ٬ اپنے گھر والوں کی بھی فکر کرے اور انہیں حکمت بصیرت کے ساتھ دین پر چلنے کی ترغیب دیتا رہے٬ اس سلسلے میں سب سے پہلے تو شوہر کو اپنی بیوی کے ساتھ عمدہ اخلاق اور پیار ومحبت سے پیش آنا چاہیے، اس کی جائز خواہشات اور فرمائشوں کو حسب استطاعت پورا کرنے٬ اور موقع محل کے مطابق ہدایا (gifts) وغیرہ کے ذریعے٬ اس کا دل جیتنے کی کوشش کی جائے٬ پھر نرمی٬ ہمدردی اور پیار و محبت کے ساتھ اسے سمجھانے کی کوشش کی جائے٬ نیز موقع محل کے مطابق قدرے سخت لہجہ بھی اختیار کیا جاسکتا ہے٬ لیکن اتنی سختی نہ ہو کہ جس سے مزید دوری کا اندیشہ ہو٬ اور گھر ٹوٹنے کی نوبت آئے٬ بلکہ حتی الامکان گھر کو بچاتے ہوئے٬ اسے ناجائز کاموں سے بچانے کی کوشش اور فکر کرنی چاہیے٬ اس سلسلے میں اللہ رب العزت کے حضور گڑگڑا کر دعائیں بھی مانگتے رہنا،صدقہ دینا اور استغفار کرتے رہنا چاہیے. اللہ پاک کی رحمت سے امید ہے کہ سچی طلب اور سنجیدہ کوششوں کے نتیجے میں اللہ تعالی ہدایت کے دروازے کھول دیں گے٬ اور اپنی نافرمانی والے کاموں سے حفاظت فرمائیں گے٬ ان شاء اللہ.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الأحزاب: الآیۃ: 33)
وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى وَأَقِمْنَ الصَّلَاةَ وَآتِينَ الزَّكَاةَ وَأَطِعْنَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا o

و قولہ تعالیٰ: (التحریم، الآية: 6)
يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا قُوْٓا اَنْفُسَكُمْ وَاَہْلِيْكُمْ نَارًا وَّقُوْدُہَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ عَلَيْہَا مَلٰۗىِٕكَۃٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُوْنَ اللہَ مَآ اَمَرَہُمْ وَيَفْعَلُوْنَ مَا يُؤْمَرُوْنَo

و قولہ تعالیٰ: (طہ: 44)
فقُولَا لَهُ قَوْلًا لَيِّنًا لَعَلَّهُ يَتَذَكَّرُ أَوْ يَخْشَىo

سنن الترمذي: (أبواب الصلاۃ، باب ما جاء من أمّ قومًا و ہم لہ کارہون)
عن عمرو بن الحارث بن المصطلق قال: کان یقال: أشد الناس عذابًا اثنان: امرأۃ عصت زوجہا، وإمام قومٍ وہم لہ کارہون"

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 5195)
"لا یحِلُّ لِلمَراَۃِ اَن تَصُومَ وَزَوجُہَا شَاہِدٌ اِلا بِاِذنِہِ ولا تَاْذَنَ فی بَیتِہِ اِلا بِاِذنِہِ وما اَنفَقَت من نَفَقَۃٍ عَن غَیرِ اَمرِہِ فاِنہ یؤدی اِلِیہ شَطرُہُ"

صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 2171)
"وعن جابر رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ألا لايبتن رجل عند امرأة ثيب إلا أن يكون ناكحاً أو ذا محرم "

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 481 Dec 07, 2020
orat ka bagair hijab kay ghar say bahar jana, gair mehram mardon kay sath ghoomna phirna or un say bay takalluf batain karne ka hukum, The ruling on a woman going out of the house without a hijab, walking around with non-mahram men and talking to them openly / frankly.

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.