سوال:
حضرت! اگر کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہو، اور اس کے سامنے شیشے کی دیوار ہو تو کیا وہ شیشے کی دیوار سترہ بن سکتی ہے؟ اور اس کے آگے سے کوئی گزر سکتا ہے؟
جواب: شریعت میں سترہ کا مقصد نمازی اور گزرنے والے کے درمیان کسی آڑ وغیرہ کا حائل ہونا ہے، نمازی کا چھپ جانا مقصود نہیں ہے، لہذا صورت مسئولہ میں نمازی کے سامنے شیشے کی دیوار سترہ بن سکتی ہے، اور اس کے آگے سے گزرنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح مسلم: (باب سترۃ المصلي، رقم الحدیث: 499)
عن موسیٰ بن طلحۃ عن أبیہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إذا وضع أحدکم بین یدیہ مثل مؤخرۃ الرحل، فیصل ولا یبال من مرّ وراء ذٰلک۔
رد المحتار: (404/2، ط: دار الفکر)
ویغرز الإمام وکذا المنفرد في الصحراء ونحوہا سترۃ بقدر ذراع طولا وغلظ إصبع لتبدو للناظر بقربہ دون ثلاثۃ أذرع علی حذاء أحد حاجبیہ لا بین عینیہ والأیمن أفضل وکفت سترۃ الإمام للکل أي للمقتدیین کلہم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی