سوال:
ہمارے گھر میں امّت اخبار آتا ہے، امّت اخبار کا ایک صفحہ ایسا ہوتا ہے، جس میں قرآن پاک کی آیات لکھی ہوتی ہیں، عام طور پر اخبار پڑھنے کے وقت میرا وضو نہیں ہوتا ہے اور اسی حالت میں اخبار پڑھتا ہوں، مجھے یہ بتادیں کہ کیا میں بے وضو ہونے کی حالت میں اخبار کے قرآنی آیات والے صفحہ کو چھوسکتا ہوں؟
جواب: اخبار کے جس صفحہ پر قرآن کی آیات لکھی ہوں، اس صفحہ کو بے وضو ہونے کی حالت میں چھونا جائز ہے، البتہ قرآن کی لکھی ہوئی آیات کو بے وضو ہونے کی حالت میں چھونا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (173/1، ط: دار الفكر)
(و) يحرم (به) أي بالأكبر (وبالأصغر) مس مصحف: أي ما فيه آية كدرهم وجدار۔۔الخ
قوله ( أي ما فيه آية الخ ) أي المراد مطلق ما كتب فيه قرآن مجازا من إطلاق اسم الكل على الجزء أو من باب الإطلاق والتقييد قال ح لكن لا يحرم في غير المصحف إلا بالمكتوب أي موضع الكتابة كذا في باب الحيض من البحر وقيد بالآية لأنه لو كتب ما دونها لا يكره مسه كما في حيض القهستاني .وينبغي أن يجري هنا ما جري في قراءة ما دون آية من الخلاف والتفصيل المارين هناك بالأولى لأن المس يحرم بالحدث ولو أصغر بخلاف القراءة فكانت دونه تأمل۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی