سوال:
تکبیر تحریمہ کے ہاتھ اٹھاتے ہوئے انگلیاں کس حالت میں رہنی چاہئیں، کھلی یا ملا کر؟
جواب: تکبیر تحریمہ کے وقت انگلیوں کو نہ تو بہت زیادہ کھولا جائے، اور نہ ہی بلکل ملایا جائے، بلکہ انگلیوں کو عام حالت پر رکھ کر انگوٹھوں کو کانوں کی لو سے یا تو بلکل ملا لیا جائے، یا کانوں کے برابر کر لیا جائے، اور ہتھیلیوں کو قبلہ رخ کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (302/1)
قولہ ونشر اصابعہ وکیفیتہ ان لا یضم کل الضم ولا یفرج کل التفریج بل یترکھا علی حالھا منشورۃ کذا ذکرہ الشارح والظاھر أن المراد بالنشر عدم الطی بمعنی انہ لیس لہ ان یرفعھما منصوبتین لا مضمومتین حتی تکون الاصابع مع الکف مستقبلۃ القبلۃ ومن السنن ان لا یطاطیٔ رأسہ عند التکبیر کمافی المبسوط۔
الدر المختار مع رد المحتار: (474/1)
(رفع الیدین للتحریمۃ) فی الخلاصۃ ان اعتاد ترکہ اثم (ونشر الاصابع) ای ترکھا بحالھا۔
(قولہ ای ترکھا بحالھا) قال فی الحلیۃ ظن بعضھم انہ اراد بالنشر تفریج الا صابع وھو غلط بل أراد بہ النشر عن الطی یعنی برفعھا منصوبتین لا مضمومتین حتی تکون الاصابع مع الکشف مستقبلۃ للقبلۃ ثم لا یخفی انہ لا تتوقف السنۃ علی ضم الاصابع اولا بل لو کانت منشورۃ غیر متفرجۃ کل التفریج ولا مضمومۃ کل الضم ثم رفعھا کذلک مستقبلا بھما القبلۃ فقد اتی بالسنۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی