سوال:
مفتی صاحب ! رہنمائی فرمائیں کہ فجر کی نماز ادا کر نے کے فورا بعد سو سکتے ہیں؟ یا فورا سونا منع ہے؟
جزاک اللہ
جواب: نمازِ فجر کے بعد بغیر کسی ضرورت کے طلوع آفتاب(سورج نکلنے) سے پہلے سونا مکروہ ہے، حدیث میں آتا ہے کہ اللہ تبارک وتعالی صبح صادق سے لے کر طلوع آفتاب تک مخلوق کے لیے رزق تقسیم کرتے ہیں، یعنی جو لوگ اس پورے وقت میں غافل رہتے ہیں، وہ رزق کی برکت سے محروم رہتے ہیں۔ لہذا طلوع آفتاب سے پہلے بلا ضرورت سونے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
شعب الایمان: (فصل في النوم الذي نعمة اللہ، رقم الحدیث: 4405)
عن فاطمة بنت محمد صلی اللہ علیہ وسلم قالت: مرَّ بي رسول اللہ -صلی اللہ علیہ وسلم- وأنا مضطجعة متصبحة، فحرکني برجلہ ثم قال: یا بنیّة قومي واشہدي رزق ربّک، ولا تکوني من الغافلین؛ فإن اللہ یقسم أرزاق الناس ما بین طلوع الفجر إلی طلوع الشمس“
الفتاوی الھندیۃ: (376/5، ط: دار الفکر)
"ويكره النوم في أول النهار وفيما بين المغرب والعشاء".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی