سوال:
مفتی صاحب ! السلام علیکم، میری والدہ صاحبہ بوجہ مجبوری اور تکلیف کے کرسی پر بیٹھ کر نماز ادا فرماتی ہیں، قعدہ اولی میں یہ سہو ہو جاتا ہے کہ ساتھ ہی تشہد کے بعد ہاتھ نیچے ہی رکھے سورہ فاتحہ شروع کر دیتی ہیں، تو کیا ایسی صورت ميں ان کی نماز ہو جاتی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ عورت کے لیے نماز میں سینہ پر ہاتھ پر ہاتھ رکھنا سنت ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں آپ کی والدہ کے بھولے سے ہاتھ نہ باندھنے کی وجہ سے نماز ہوگئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داود: (باب وضع اليمنى على اليسرى، رقم الحديث: 756، 201/1، ط: المکتبۃ العصریۃ)
عن أبي جحيفة أن عليا رضي الله عنه قال: من السنة وضع الكف على الكف في الصلاة تحت السرة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی