سوال:
میں ہر سال اپنی بیوی کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرتا ہوں، یہ بتادیں کہ کیا بیوی کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنے کے لئے اس سے صراحۃََ اجازت لینا ضروری ہے؟
جواب: واضح رہے کہ چونکہ ہمارے معاشرے میں عام طور پر خاوند بیوی کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرتا ہے اور عموما بیوی کی طرف سے اس کی اجازت ہوتی ہے، لہذا بیوی کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنے کے لئے خاوند کا اس سے صراحتاً اجازت لینا ضروری نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (باب صدقة الفطر، 363/2، ط: دار الفکر)
ولو أدى عنهما بلا إذن أجزأ استحسانا للإذن عادة أي لو في عياله وإلا فلا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی