سوال:
مفتی صاحب ! آج کل انگور اور کھجور کے علاوہ دیگر اشیاء مثلا گنے وغیرہ سے بھی شراب بنائی جاتی ہیں، ان کے پینے کا کیا حکم ہے؟
جواب: انگور اور کھجور کے علاوہ دیگر اشیاء مثلا گنے وغیرہ سے بنائی گئی شرابیں امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف رحمہما اللہ کے نزدیک جسمانی قوت حاصل کرنے کے لئے صرف اتنی مقدار میں پینا جائز ہے، جس سے نشہ پیدا نہ ہو، البتہ لھو و لعب کے لئے تھوڑی مقدار میں پینا بھی جائز نہیں ہے، جبکہ امام محمد رحمہ اللہ کے نزدیک انگور اور کھجور کے علاوہ دیگر اشیاء مثلا گنے وغیرہ سے بنائی گئی تمام شرابوں کا پینا بہر صورت ناجائز ہے، اور مذکورہ مسئلہ میں فتوی امام محمد رحمہ اللہ کے قول پر دیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح مسلم: (باب بيان أن كل مسكر خمر، رقم الحديث: 2001)
عن عائشة، قالت: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن البتع، فقال: «كل شراب أسكر فهو حرام»
رد المحتار: (کتاب الاشربۃ، 456/6، ط: دار الفكر)
والکل حرام عند محمدؒ وبہٖ یفتی۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی