سوال:
میرے علاقہ میں ہندو مٹھائی اور دیگر کھانے پینے کی چیزیں بناکر فروخت کرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ ان کے ہاتھ کی بنی ہوئی مٹھائی اور دیگر کھانے پینے کی چیزیں کھانا کیسا ہے؟
جواب: اگر اس میں کوئی نجس چیز نہ ملائی جاتی ہو، نیز بنانے والے کے ہاتھ میں کوئی ناپاک یا حرام چیز نہ لگی ہو، تو ان کے ہاتھ کی بنی ہوئی مٹھائی اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کھانا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (347/5، ط: دار الفکر)
ولا بأس بطعام المجوس كله إلا الذبيحة، فإن ذبيحتهم حرام ولم يذكر محمد - رحمه الله تعالى - الأكل مع المجوسي ومع غيره من أهل الشرك أنه هل يحل أم لا وحكي عن الحاكم الإمام عبد الرحمن الكاتب أنه إن ابتلي به المسلم مرة أو مرتين فلا بأس به وأما الدوام عليه فيكره كذا في المحيط.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی