عنوان: راستے میں کپڑا یا مصلیٰ بچھا کر نماز پڑھنا(7744-No)

سوال: آفس میں نماز پڑھنے کی ایک جگہ بنائی ہوئی ہے جس میں لوگوں کا آنا جانا رہتا ہے تو کیا اس جگہ کو پانی وغیرہ سے صاف کرنا ضروری ہے یا ایسے ہی جائے نماز یا چادر بچھاکر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ اگر مذکورہ جگہ پر ظاہری نجاست نہ ہوتو ایسی جگہ کو نماز پڑھنے کے لیے پانی سے دھونے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ اس پر نماز پڑھنا جائز ہے، خواہ زمین پر کوئی چادر یا جائے نماز وغیرہ بچھائی جائے یا نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 438)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سَيَّارٌ هُوَ أَبُو الْحَكَمِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْفَقِيرُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ مِنَ الْأَنْبِيَاءِ قَبْلِي نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَهْرٍ ، وَجُعِلَتْ لِي الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا ، وَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَدْرَكَتْهُ الصَّلَاةُ فَلْيُصَلِّ وَأُحِلَّتْ لِي الْغَنَائِمُ ، وَكَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً ، وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً ، وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ .

الفتاویٰ الھندیۃ: (62/1)
"ولو كانت النجاسة رطبةً فألقى عليها ثوباً وصلى إن كان ثوباً يمكن أن يجعل من عرضه ثوباً كالنهالي يجوز عند محمد وإن كان لايمكن لايجوز إن كانت يابسةً جازت إذا كان يصلح ساتراً. كذا في الخلاصة".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 852 Jun 08, 2021
rastay mai kapta ya musalla bicha kar namaz parhna , Praying / performing prayer / namaz by laying a cloth or a prayer mat on the way

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.