سوال:
مفتی صاحب ! اگر کوئی مرد گھر میں بیوی کے پیچھے کھڑے ہوکر اپنی نماز پڑھ رہا ہو اور اس دوران اس کو دل میں خیال آجائے کہ بیوی امامت کرا رہی ہے تو کیا اس خیال کے آنے سے نماز نہیں ہوگی؟
جواب: اگر کسی شخص کو بیوی کے پیچھے اپنی نماز پڑھنے کے دوران دل میں یہ خیال آئے کہ بیوی امامت کرا رہی ہےتومحض اس خیال کے آنے سے اس کی نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، البتہ بیوی کے بالکل پیچھے کھڑے ہو کر اپنی انفرادی نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (634/1، ط: دار الفکر)
(قولہ ولو امرأۃ او کلبا) بیان للاطلاق، واشار بہ إلی الرد علی الظاھریۃ بقولھم یقطع الصلاۃ مرور المرأۃ والکلب والحمار۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی