سوال:
اگر کوئی شخص نسوار کو جیب میں رکھ کر نماز پڑھے، تو کیا نماز ہوجائے گی، کیونکہ میرا دوست کہتا ہے کہ نسوار کو جیب میں رکھ کر نماز پڑھی جائے، تو نماز درست نہیں ہوتی؟
جواب: واضح رہے کہ نسوار ایک تمباکو ہے، جس میں بدبو ہوتی ہے، اور جس طرح بدبو دار چیز کو استعمال کرکے مسجد میں آنا منع ہے، اسی طرح اُس چیز کو مسجد میں لانا بھی منع ہے، تاہم اگر نسوار کو جیب میں رکھ کر نماز پڑھی گئی، تو نماز کسی درجہ میں مکروہ ہوگی، البتہ نماز ادا ہوجائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (460/6، ط: دار الفکر)
(الاصل الاباحۃ أو التوقف)۔۔۔۔ قلت فیفھم منہ حکم النباتات الذی شاع فی زماننا المسمی بالتتن فتنبہ وقد کرھہ شیخنا العمادی فی ھدیتہ الحاقالہ بالثوم والبصل بالاولی فتدبر۔
فقول الشارح الحاقالہ بالثوم والبصل فیہ نظر اذ لایناسب کلام العمادی نعم الحاقہ بما ذکر ھو الانصاف قال ابو السعود فتکون الکراھۃ تتزیھۃ والمکروہ تنزیھا یجامع الاباحۃ وقال ط۔ ویوخذ منہ کراھۃ التحریم فی المسجد للنھی الوارد فی الثوم والبصل و ھو ملحق بھما۔
کذا فی فتاویٰ دار العلوم دیوبند: رقم الفتوی: 279-194/331439
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی