سوال:
مفتی صاحب! نماز میں تکبیر تحریمہ کے بعد نمازی ہاتھ فورا باندھے گا یا پھر پہلے ہاتھوں کو کھلا چھوڑ دے اور پھر باندھے۔ میں نے لوگوں کو دونوں طرح کرتے دیکھا ہے، معلوم نہیں کونسا طریقہ درست ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
جواب: نماز میں تکبیر تحریمہ کے لیے ہاتھ اٹھانے کے بعد فوراً باندھنے چاہیے، ہاتھ چھوڑ کر دوبارہ باندھنا ثابت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (ص: 280، ط: دار الکتب العلمیۃ)
ثم وضع يمينه على يساره" وتقدم صفته "تحت سرته عقب التحريمة بلا مهلة" لأنه سنة القيام في ظاهر المذهب. وعند محمد سنة القراءة فيرسل حال الثناء وعندهما يعتمد في كل قيام فيه ذكر مسنون كحالة الثناء والقنوت وصلاة الجنازة ويرسل بين تكبيرات العيدين إذ ليس فيه ذكر مسنون.
فتاوی رحیمیہ: (24/5، ط: دار الاشاعت)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی