سوال:
سمندری جانوروں میں سے کیکڑا (crab)، اوکٹوپس (ctopus)، اسکوئیڈ (squid) اور جھینگا کھانے کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ احناف کے نزدیک سمندری جانوروں میں سے صرف مچھلی حلال ہے، مچھلی کے علاوہ سمندر کے جانوروں میں کوئی اور جانور حلال نہیں ہے، لہذا کیکڑا، اوکٹوپس اور اسکوئیڈ وغیرہ کھانا جائز نہیں ہے۔ جہاں تک جھینگے کا تعلق ہے تو اس میں معاصر علمائے کرام کا اختلاف ہے، صحیح یہ ہے کہ اگر جھینگا کھانے پر کسی کی طبیعت میں تنفر نہ ہو تو اس کے لیے جھینگا کھانے کی گنجائش ہے، البتہ بہتر یہی ہے کہ اس سے اجتناب کیا جائے، تاہم جو کھائے اس پر طعن و تشنیع نہ کی جائے اور جو نہ کھائے اسے کھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القر آن الكريم: (الأعراف، الآية: 157)
وَيُحِلُّ لَهُمُ ٱلطَّيِّبَٰتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيۡهِمُ ٱلۡخَبَٰٓئِثَ .... إلخ
سنن ابن ماجه: (رقم الحديث: 3314، دار الرسالة العالمية)
عن عبد الله بن عمر، أن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - قال: "أحلت لنا ميتتان ودمان، فأما الميتتان: فالحوت والجراد، وأما الدمان: فالكبد والطحال".
تبيين الحقائق: (296/5، ط: دار الكتاب الإسلامي)
قال - رحمه الله - (ولا يؤكل مائي إلا السمك غير طاف) .... ولنا قوله تعالى {ويحرم عليهم الخبائث} [الأعراف: 157] وما سوى السمك خبيث «ونهى رسول الله - صلى الله عليه وسلم - عن التداوي بدواء اتخذ فيه الضفدع ونهى عن بيع السرطان» والصيد المذكور فيما نلي محمول على الاصطياد وهو مباح فيما لا يحل أكله والميتة المذكورة فيما روي محمول على السمك وهو حلال مستثنى من ذلك لقوله - عليه الصلاة والسلام - أحلت لنا ميتتان ودمان أما الميتتان فالسمك والجراد وأما الدمان فالكبد والطحال.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی