سوال:
اقامت ہوجانے کے بعد جماعت کھڑی کرنے میں کتنا وقفہ کرسکتے ہیں یا پھر اسی وقت جماعت کھڑی کرنا ضروری ہے؟
جواب: اقامت ہوجانے کے بعد جماعت کھڑی کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے، بلکہ فقہاء نے لکھا ہے کہ اگر اقامت اور نماز کے درمیان طویل فاصلہ ہوجائے، تو اقامت باطل ہو جائے گی۔
اسی طرح اگر اقامت کے بعد دوسرا کام شروع کردیا، جو نماز کی قسم سے نہیں ہے، جیسے کھانا پینا وغیرہ، تو اس صورت میں بھی اقامت باطل ہو جائے گی، اور دونوں صورتوں میں اقامت دوبارہ کہی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (400/1، ط: دار الفکر)
الاقامۃ۔۔۔۔وينبغي إن طال الفصل أو وجد ما يعد قاطعا كأكل أن تعاد.
(قوله: وينبغي إلخ)۔۔۔۔أن تكرارها غير مشروع إذا لم يقطعها قاطع من كلام كثير أو عمل كثير مما يقطع المجلس في سجدة التلاوة اه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی