سوال:
پیٹ میں گیس کی پرابلم ہے، کیا کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہوں؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں اگر گیس کی بیماری اس قدر ناقابل برداشت ہے کہ مریض اس بیماری کی وجہ سے قیام (کھڑے ہوکر نماز پڑھنے)، رکوع اور زمین پر سجدہ کرنے پر قادر نہیں ہے، یا یہ ارکان باقاعدہ کھڑے ہوکر ادا کرنے کی صورت میں بیماری بڑھ جانے کا اندیشہ ہے، تو ایسی صورت میں مریض کے لیے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کی اجازت ہے، اگرچہ اس صورت میں بھی افضل یہی ہے کہ کرسی کے بجائے زمین پر بیٹھ کر اشارے سے نماز ادا کرے۔
اگر مریض اس بیماری کی وجہ سے صرف زمین پر سجدہ کرنے پر قادر نہیں ہے، لیکن باقاعدہ قیام ورکوع پر قادر ہے، تو اس پر کھڑے ہوکر قراءت کرنا اور کھڑے ہو کر رکوع کرنا لازم ہے، البتہ سجدہ کرسی پر بیٹھ کر ادا کرسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
اعلاء السنن: (201/7، ط: ادارۃ القرآن و العلوم الاسلامیۃ)
ان رکنیۃ القیام قد ثبت بالنص، وهو قوله تعالى "وقوموا لله قانتين" وقوله صلى الله عليه وسلم لعمران: صل قائما فان لم تستطيع فقاعدا، وبالاجماع۔ فلا يسقط وجوبه عن القادر عليه بالقياس الذين ذكرتموہ فان القياس أضعف الدلائل لا يجوز معارضتہ القطعی لہ۔
حاشية الطحطاوي علي مراقي الفلاح: (باب صلاة المريض، ص: 431، ط: دار الکتب العلمیۃ)
وفي النهر ما يفيد أنه عند العجز عن السجود يفترض عليه أن يقوم للقراءة فإذا جاء أوان الركوع والسجود يقعد ويومىء بهما.
الھندیۃ: (الباب الرابع عشر فی صلاۃ المریض، 136/1، ط: دار الفکر)
وإن عجز عن القيام والركوع والسجود وقدر على القعود يصلي قاعدا بإيماء ويجعل السجود أخفض من الركوع، كذا في فتاوى قاضي خان حتى لو سوى لم يصح، كذا في البحر الرائق.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی