سوال:
مفتی صاحب ! کیا شاعری کی کتاب پڑھنا اور شاعری لکھنا گناہ ہے؟
جواب: ایسے اشعار جو اچھے مضامین پر مشتمل ہوں، اور ان میں کوئی خلافِ شرع بات نہ پائی جاتی ہو، مثلاً اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت وغیرہ، ایسے اشعار کہنا اور لکھنا شرعاً جائز اور مستحسن ہے، اور اگر اشعار خلاف شرع باتوں پر مشتمل ہوں، مثلاً اللہ تعالیٰ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی، جھوٹ، تفاخر یا شہوت ابھارنے والے مضامین پر مشتمل ہوں وغیرہ، تو ایسے اشعار کہنا جائز نہیں ہے۔
حدیث میں آتا ہے: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے شعر کا ذکر کیا گیا، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شعر بھی ایک کلام ہے، اچھا شعر اچھا کلام ہے اور برا شعر برا کلام ہے۔
(مشکوٰۃ المصابیح)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشکوٰۃ المصابیح: (رقم الحدیث: 4807)
وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشِّعْرُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هُوَ كَلَامٌ فَحَسَنُهُ حَسَنٌ وَقَبِيحُهُ قَبِيحٌ» . رَوَاهُ الدَّارَ قُطْنِيّ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی