عنوان: کیا نام کے اثرات بچے کی ذات پر ہوتے ہیں؟ نیز "خاشعہ" نام رکھنا کیسا ہے؟ (8969-No)

سوال: السلام علیکم، میری بیٹی کا نام "خاشعہ" ہے، 10 سال کی ہے، 3 سال کی عمر میں اسے شوگر ہوگئی تھی، کافی عالم سے استخارہ کروایا، ان سب نے کہا کہ نام بدل دو، میرا نام اسمأ ہے، کیا نام بدلنے سے اسکی طبیعت سبنھل جائے گی؟ آپ میری مدد کیجیے میں کیا کروں؟

جواب: واضح رہے کہ ناموں کے اچھے اثرات اور برے ناموں کے برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، چنانچہ ایک روایت میں یہ واقعہ منقول ہے :
عَنْ عَبْدِالْحَمِیْدِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ شَیْبَۃَ قَالَ جَلَسْتُ اِلٰی سَعِیْدِ بْنِ الْمُسَیِّبِ فَحَدَّثَنِیْ أَنَّ جَدَّ ہٗ حَزَنًا قَدِمَ عَلٰی النبی صلی اللہ علیہ و سلم قَالَ مَا اسْمُکَ قَالَ اسْمِیْ حَزَنٌ قَالَ بَلْ اَنْتَ سَھْلٌ قَالَ ھَل اَنَا بِمُغَیِّرٍ اِسْمًا سَمَّانِیْہِ أَبِیْ قَالَ ابْنُ المُسَیِّبِ فَمَا زَالَتْ فِیْنَا الْحَزُوْنَۃُ بَعْدُ۔
(صحیح بخاری ، حدیث نمبر6193 )
ترجمہ:
حضرت عبد الحمید ابن جبیر ابن شیبہ کہتے کہ (ایک دن ) میں حضرت سعید ابن المسیب کی خدمت میں حاضر تھا کہ انہوں نے مجھ سے یہ حدیث بیان کی کہ میرے دادا جن کا نام حزن تھا، نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے پو چھا تمہارا نام کیا ہے؟ انہوں نے کہا میرا نام حزن ( جس کے معنٰی ہیں سخت اور دشوار گزار زمین) ہے، آپﷺ نے فرمایا کہ: (حزن کوئی اچھا نام نہیں ہے ) بلکہ میں تمہارا نام سہل ( اس کے معنی ہیں ملائم اور ہموار زمین، جہاں آدمی کو آرام ملے) رکھتا ہوں، میرے دادا نے کہا کہ میرے باپ نے میرا جو نام رکھا ہے، اب میں اس کو بدل نہیں سکتا۔حضرت سعید ؓ نے فرمایا کہ: اس کے بعد سے ہمارے خاندان میں ہمیشہ سختی رہی۔
اس سے اتنی بات واضح ہو گئی کہ کبھی ناموں کے اچھے، برے اثرات مسمٰی پر مرتب ہوتے ہیں، لہٰذا اچھے ناموں کا انتخاب کرنا چاہیے اور برے ناموں سے احترازکرنا چاہیے۔
البتہ سوال میں ذکر کردہ نام "خاشعہ" کا معنی "عاجزی و انکساری کرنے والی" ہے، اس کا معنی درست ہے، لہذا اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

إرشاد الساري شرح البخاري: (112/9، ط: المطبعة الكبرى الأميرية)
وفي الحديث أن التغيير ليس على وجه المنع من التسمي بالقبيح بل على وجه الاختيار فيجوز تسمية الرجل القبيح بحسن والفاسق بصالح لأنه -صلى الله عليه وسلم-لم يلزم حزنا لما امتنع من تحويل اسمه إلى سهل بذلك ولو كان ذلك لازما لما أقره على قوله: ما أنا بمغير اسما سمانيه أبي. والله الموفق للصواب. والحديث سبق قبل هذا الباب.

فتح المنعم شرح صحيح مسلم: (437/8، ط: دار الشروق)
ويؤخذ منه استحباب الأسماء الحسنة عند التسمية، وقد ورد الأمر بتحسين الأسماء، فيما أخرجه أبو داود وصححه ابن حبان، من حديث أبي الدرداء، رفعه "إنكم تدعون يوم القيامة بأسمائكم وأسماء آبائكم، فأحسنوا أسماءكم" ورجاله ثقات، إلا أن في سنده انقطاعاً.قال الطبري: لا تنبغي التسمية باسم قبيح المعنى، ولا باسم نقيض التزكية له، ولا باسم معناه السب، ولو كانت الأسماء -إنما هي أعلام للأشخاص- لا يقصد بها حقيقة الصفة، لكن وجه الكراهة أن يسمع سامع بالاسم، فيظن أنه صفة للمسمى، وعدم الانبغاء على الاستحسان، فقد أجاز المسلمون أن يسمى الرجل القبيح باسم "حسن" ويسمى الرجل الفاسد باسم "صالح".

المعجم الوسیط: (236/1، ط: دار الدعوۃ)
(خشع)خشوعا خضع وذل وَخَافَ وَفِي حَدِيث جَابر (أَنه أقبل علينا فَقَالَ أَيّكُم يحب أَن يعرض الله عَنهُ قَالَ فخشعنا) وخفض صَوته وَرمى ببصره نَحْو الأَرْض وغضه وببصره غضه ولربه استكان وَركع فَهُوَ خاشع (ج) خشع وَهُوَ خشوع.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 685 Dec 21, 2021
kia naam ke / kay asraat bache / child ki zaat per / par hote hein?neez "khashia" naam rakhna kesa he?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Islamic Names

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.