سوال:
مفتی صاحب !جب ہم مرد لوگ نماز کی جماعت میں ملیں، ہمیں پتا نہیں کہ پہلی رکعت میں کونسی سورت پڑھی گئی ہے، ہم پھر کوئی بھی سورت پڑسکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ مسبوق شخص پر بقیہ رکعتوں کے ادا کرتے وقت امام کی قرأت کی ترتیب کی رعایت کرنا ضروری نہیں ہے، لہذا مسبوق اپنی بقیہ رکعتوں میں جہاں سے بھی چاہے، قرأت کر سکتا ہے، البتہ اگر مسبوق کی ایک سے زائد رکعت چھوٹ گئی ہوں، تو چھوٹی ہوئی رکعتوں میں قرأت کرتے ہوئے ترتیب کی رعایت کرنا ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (346/2، ط: دار عالم الکتب، الریاض)
والمسبوق من سبقہ الإمام بہا أو ببعضہا، وہو منفرد حتی یثنی ویتعوذ ویقرأ فیما یقضیہ … ویقضي أول صلاتہ في حق قراءۃ، وأخرہا في حق تشہد۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی