سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ایک مسئلہ پوچھنا تھا کہ آج مغرب کی نماز میں امام صاحب نے سورۃ مطففین کی تلاوت کی، اور اس آیت میں "اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِ اٰیٰتُنَا قَالَ اَسَاطِیۡرُ الۡاَوَّلِیۡنَ" "اساطیر" پڑھنا بھول گئے، اور آگے کی آیت مکمل کردی، تو اس سے نماز پر کوئی اثر تو نہیں پڑے گا؟ کیا ہماری نماز صحیح تھی؟ براہ کرم رہنمائی فرمادیں۔
جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں لفظ "اساطیر" کے چھوٹنے سے چونکہ معنی اس قدر تبدیل نہیں ہوا، جس سے معنی میں فساد آجائے، لہذا اس سے نماز فاسد نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (632/1، ط: دار الفکر)
ولو زاد كلمةً أو نقص كلمةً أو نقص حرفاً، أو قدمه أو بدله بآخر نحو من ثمره إذا أثمر واستحصد - تعالى جد ربنا - انفرجت بدل - انفجرت - إياب بدل - أواب - لم تفسد ما لم يتغير المعنى
(قوله: أو نقص كلمةً) : قال في شرح المنية: وإن ترك كلمة - من آية - فإن لم تغير المعنى مثل - وجزاء سيئة - مثلها - بترك سيئة الثانية لا تفسد وإن غيرت، مثل - فما لهم يؤمنون - بترك لا، فإنه يفسد. عند العامة؛ وقيل: لا، والصحيح الأول۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی