سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میری بہن کا گھر ایسی سوسائٹی میں ہے، جہاں مین گیس کی لائنیں لگی ہوئی ہیں، کچھ گھروں میں گیس کے میٹر لگے ہوئے ہیں، مگر گورنمنٹ نے گھروں میں نئے میٹرز لگانے بند کیے ہوئے ہیں، تو کیا ایسی صورت میں پیسے دیکر جان پہچان کی بنیاد پر گیس کا میٹر لگوانا جائز ہے؟ نوٹ: دو سے تین ہزار روپے چائے پانی کے دینے پڑھ رہے ہیں۔
جواب: واضح رہے کہ حکومت کے جائز قوانین پر عمل کرنا واجب ہے، لہٰذا حکومت کی طرف سے نئے کنکشن دینے کی ممانعت کے ہوتے ہوئے گیس کا کنکشن لگوانا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
نیز ممانعت کے ہوتے ہوئے نیا کنکنشن لگوانے کے لیے پیسے دینا رشوت کے زمرے میں آتا ہے، جو کہ شرعاً ناجائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الآیة: 59)
يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَطِيعُواْ ٱللَّهَ وَأَطِيعُواْ ٱلرَّسُولَ وَأُوْلِي ٱلۡأَمۡرِ مِنكُمۡۖ ... إلخ
سنن أبي داود: (رقم الحديث: 3580، 433/5، ط: دار الرسالة العالمية)
عن عبد الله بن عمرو، قال: لعن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - الراشي والمرتشي.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی