سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! کسی شخص کا اپنے موبائل کی اسکرین میں اللہ و رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کو، قرآن کی آیتوں کو یا کعبہ ومدینہ وغیرہ مقاماتِ مقدسہ کی تصویر کو رکھنا شرعاً کیسا ہے؟ اور اس کو لے کر استنجاء وبیت الخلاء میں جانا یا پاجامہ کی جیب میں رکھنا کیسا ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔
جواب: اگر بے ادبی کا اندیشہ نہ ہو اور مقدس ناموں اور مقدس مقامات کی شبیہ کے ادب کا اہتمام کیا جائے، مثلاً: بیت الخلاء جاتے وقت مقدس نام اسکرین پر نظر نہ آ رہا ہو، اس صورت میں موبائل اسکرین پر اللہ تعالیٰ یا رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا نام اور مکہ ومدینہ ودیگر مقدس مقامات کی تصاویر لگانے کی گنجائش ہے، البتہ موبائل اسکرین کھلی ہونے کی صورت اس کو پاجامہ کی جیب میں رکھنا خلاف ادب ہے۔
نیز ان مقدس چیزوں کے موبائل پر سامنے نظر آتے ہوئے، موبائل میں نامحرموں کی تصاویر دیکھنا، گیم کھیلنا یا ناچ گانے کی ویڈیو دیکھنا سخت بے ادبی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الواقعة، الآیة: 79)
لَا يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَo
الهندية: (38/1، ط: دار الفکر)
"(ومنها) حرمة مس المصحف لا يجوز لهما وللجنب والمحدث مس المصحف إلا بغلاف متجاف عنه۔۔۔۔۔۔۔ولا يجوز مس شيء مكتوب فيه شيء من القرآن في لوح أو دراهم أو غير ذلك إذا كان آية تامة. هكذا في الجوهرة النيرة".
والله تعالٰی أعلم بالصواب
دارالإفتاء الإخلاص،کراچی