سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میں نے سنت کے مطابق بڑے بال رکھے ہوئے ہیں، الحمدللہ داڑھی بھی رکھی ہے، اب پوچھنا یہ ہے کہ جب رات کو سوتا ہوں، تو بال بہت زیادہ خراب ہوجاتے ہیں، اس وجہ سے میں بالوں کو خراب ہونے سے بچانے کیلئے سادہ پونی ڈالتا ہوں، صرف رات کو باقی سارا دن بال کھلے رہتے ہیں یعنی صرف بالوں کو باندھتا ہوں، تو اب پوچھنا یہ ہے کہ اس عذر کی وجہ سے بالوں میں سادہ پونی ڈالنا کیسا ہے؟ بعض لوگوں سے سنا ہے کہ یہ حرام ہے۔ براہ کرم بتائیں کہ کیا میرا یہ عمل درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مرد کے لیے اپنے لمبے بالوں میں لڑکیوں کے مشابہ ربن (Ribbon) اور پونی وغیرہ لگانے کو فقہاء کرام نے مکروہ قرار دیا ہے، لہذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
یہ اس صورت میں مکروہ ہوگا، جب مرد اپنے بالوں میں ربن (Ribbon) اور پونی وغیرہ لگا کر لوگوں کے سامنے اس کا اظہار کرے، لیکن اگر کوئی شخص صرف رات کے اوقات سوتے ہوئے بالوں کو بکھرنے سے بچانے کے لیے ربن (Ribbon) اور پونی وغیرہ کا استعمال کرتا ہے۔
چونکہ اس صورت میں عورتوں سے مشابہت اختیار کرنا مقصود نہیں ہے، لہذا ایسی صورت میں پونی باندھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوي التاتارخانية: (561/1)
"ويكره أن يصلي وهو عاقص شعره والعاقص هو الإحكام والشد، والمراد من المسألة عند بعض المشايخ أن يجمع شعره على هامته، ويشده بصمغ أو غيره، ليتلبد، وعند بعضهم أن يلف ذوائبه حول رأسه كما تفعله النساء في بعض الأوقاتوعند بعضهم أن يجمع الشعر كله من قبل القفاء ويمسكه بخيط خرقة كيلا يصيب الأرض إذا سجد".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی