سوال:
ایک ہسپتال ایک ایسے شہر میں ہے، جہاں جمعہ کی تمام شرائط پائی جاتی ہیں، لیکن اس ہسپتال کی مسجد میں پانچ وقت نماز نہیں ہوتی، صرف تین وقت ہوتی ہے، امام صاحب بھی مقرر ہیں، اب وہاں ہم جمعہ شروع کرنا چاہ رہے ہیں، کیا وہاں جمعہ ہو سکتا ہے؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں چونکہ ہسپتال شہر میں واقع ہے، لہذا اس میں جمعہ قائم کرنے کی اجازت ہے، بشرطیکہ ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے لوگوں کو وہاں جمعہ کے لیے آنے کی عام اجازت ہو، کیونکہ جمعہ کے قیام کے لیے "اذن عام" کا ہونا بھی شرط ہے۔
واضح رہے کہ مسجد میں جمعہ قائم کرنے کے جواز کے لیے اس مسجد میں پنچ وقتہ نمازوں کا پڑھنا شرط نہیں ہے، البتہ ہسپتال کی انتظامیہ کو چاہیے کہ مسجد میں پنج وقتہ نمازیں قائم کرنے کا بھی اہتمام کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (فصل بيان شرائط الجمعة، 259/1، ط: دار الكتب العلمية)
وأما الشرائط التي ترجع الى غير المصلي فخمسة في ظاهر الروايات: المصر الجامع والسلطان والخطبة والجماعة والوقت.
الهداية: (باب الجمعة، 82/1، ط: دار إحياء التراث العربي)
والحكم غير مقصور على المصلي بل تجوز في جميع أفنية المصر.
الفتاوي الھندیة: (148/1، ط: دار الفکر)
"(ومنها: الإذن العام): و هو أن تفتح أبواب الجامع فيؤذن للناس كافةً حتى أن جماعة لو اجتمعوا في الجامع و أغلقوا أبواب المسجد على أنفسهم و جمعوا لم يجز، و كذلك السلطان إذا أراد أن يجمع بحشمه في داره فإن فتح باب الدار و أذن إذنًا عامًّا جازت صلاته شهدها العامة أو لم يشهدوها، كذا في المحيط.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی