عنوان: جوا کھیلنے والے شخص کے ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے کا حکم (9766-No)

سوال: ایک آدمی جوا کھیلنے میں اپنی معاش تلاش کرتا ہے اور اس کا ایک ریسٹورنٹ بھی ہے تو اس کے ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا جاسکتا ہے یا نہیں؟

جواب: جو شخص جوئے کے ذریعے کمائی حاصل کرتا ہو، اور اس کا ریسٹورنٹ بھی ہو، تو اس کے ریسٹورنٹ سے کھانا کھانا محض اس وجہ سے ناجائز یا حرام نہیں ہوگا کہ وہ جوا کھیلتا ہے، بلکہ عین ممکن ہے کہ ریسٹورنٹ کی حلال کمائی سے ہی ریسٹورنٹ کا کھانا وغیرہ تیار ہوتا ہو، اس لئے محض شک کی وجہ سے اس کے ریسٹورنٹ سے کھانا کھانے کو ناجائز یا حرام نہیں کہا جاسکتا۔
البتہ اگر اس بات کا یقین یا غالب گمان ہو کہ وہ جوئے کی کمائی سے ہی ریسٹورنٹ چلاتا ہے، یا ریسٹورنٹ کے کھانے کے غالب اخراجات جوئے کی کمائی سے ادا کئے جاتے ہیں، تو پھر ایسے ریسٹورنٹ سے کھانا کھانا جائز نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فقه البیوع: (1052/2، ط: مکتبة معارف القران)
المال المغصوب وما فی حکمه مثل ما قبضه الانسان رشوة او سرقة او بعقد باطل شرعا لا یحل له الانتفاع به ولا بیعه ولا هبته، ولا یجوز لاحد یعلم ذلک ان یاخذه منه شراء او او ارثا.

و فیه ایضا: (1054/2، ط: مکتبة معارف القرآن)
ان لم یعرف فی المخلوط من الحلال و الحرام انهما متمیزان او مختلطان وکم حصة الحلال فی المخلوط؟ فالاولی التنزه، ولکن یجوز التعامل بذلک المخلوط اذا غلب علی الظن ان المتعامل به لایتجاوز قدر الحلال.

واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 442 Aug 16, 2022
juwwa / juwa khelne wale shakhs k restaurant / hotel me / mein khana khane ka hokom / hokum.

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Halaal & Haram In Eatables

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.