سوال:
آجکل ہر انسان کا واٹس ایپ (What's app) بنا ہوا ہے اس واٹس اپ پر اس نے اپنی یا بچے کی تصویر لگائی ہوتی ہے، اسی طرح بعض لوگوں نے اپنے موبائل کی اسکرین پر اپنی یا بچے کی تصویر لگائی ہوتی ہے، اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے، کیا یہ تصویر لگانے سے بندہ گنہگار ہو جاتا ہے اور اگر یہ گناہ کا کام ہے تو یہ کس درجے میں آتا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ ڈیجیٹل تصویر کے حرام ہونے یا نہ ہونے میں معاصر علمائے کرام کے دونوں اقوال ہیں، اس لیے بلا ضرورت واٹس ایپ یا فیس بک پر تصاویر لگانے سے احتراز کرنا چاہیے، اور اگر یہ تصویر کسی عورت کی ہو تو ایسی تصویر لگانا بالاتفاق ناجائز ہے، جس سے احتراز کرنا ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابن ماجة: (رقم الحديث: 3976، ط: دار الرسالة العالمية)
عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم "من حسن إسلام المرء تركه ما لا يعنيه".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی