سوال:
دراز سٹور سے خریداری کا آرڈر کرنے کے بعد بیچنے والا سامان مہیا نہ کرسکا اور اس نے وہ آرڈر کینسل کر دیا پھر خریدار کو اصل رقم کے ساتھ دو سو روپے اضافی بھی دیے اور کہا کہ یہ ہماری طرف سے معذرت ہے کیا کسٹمر کے لیے یہ دو سو روپیہ لینا حلال ہے؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں آرڈر کینسل ہونے کی وجہ سے کسٹمر کو دو سو روپے دینا اگر پہلے سے مشروط (conditional) یا معروف (understood) نہ ہو، اور خریدار کی طرف سے اس کا مطالبہ بھی نہ ہو، تو پھر یہ رقم بیچنے والے کی طرف سے خریدار کیلئے تبرع اور ہدیہ ہے، لہذا خریدار کیلئے ایسی رقم وصول کرنا اور اپنے استعمال میں لانا شرعا درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مرقاۃ المفاتیح: (2438/6، ط: دار الفکر)
هو [ای الربا] في الشرع فضل خال عن عوض شرط لأحد العاقدين في المعاوضة
بحوث فی قضایا فقھية معاصرة: (155/2، ط: دار القلم)
وبما ان حقیقة الجائزة انها هبة بدون مقابل فانها لیست من عقود المعاوضة، وانما هی من قبیل التبرعات، فمن شروط جوازها ان تكون تبرعا من المجیز بدون ان یلتزم المجاز بدفع عوض مالی مقابل الجائزة۔
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی