سوال:
ایک شخص نے منت مانی کہ اگر فلاں کام ہو گیا تو سو مسکینوں کو کھانا کھلاؤنگا، اس کا وہ کام ہو گیا ہے، لیکن اب اس کے سامنے ایک سفید ہوش ضرورت مند فیملی آئی ہے، وہ چا رہا ہے کہ سو مسکینوں کے کھانے کی رقم کے برابر اس ضرورت مند فیملی کے گھر میں راشن ڈلوادوں۔
معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس شخص کے لیے سو مسکینوں کے کھانے کے بجائے ضرورت مند فیملی کے گھر راشن ڈلوانا جائز ہے؟
جواب: سوال میں پوچھی گئی صورت میں اگر سو مسکینوں کو منت کا کھانا کھلانے کے بجائے کھانے کی قیمت کسی مستحقِ زکوٰۃ کو دے دی جائے یا اس کی مالیت کے برابر راشن دے دیا جائے تو اس سے بھی منت پوری ہو جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (741/3، ط: سعید)
قلت: و کما لایتعین الفقیر لا یتعین عددہ، ففی الخانیۃ ان زوجت بنتی فالف درھم من مالی صدقۃ لکل مسکین درھم فزوج و دفع الالف الی مسکین جملۃ جاز۔
والله تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی