سوال:
کیا عورت کو نکاح نامہ میں طلاق کا حق دینا جائز ہے؟
جواب: نکاح نامہ میں شوہر کی طرف سے بیوی کو طلاق کا اختیار دینے کی گنجائش ہے اور اس سے بیوی کو اپنے اوپر طلاق واقع کرنے کا حق مل جاتا ہے، البتہ اس سلسلے میں بہتر اور مناسب طریقہ یہ ہے کہ عورت کو طلاق کا مطلق اختیار نہ دیا جائے، بلکہ کچھ شرائط (مثلا شوہر کا نان و نفقہ نہ دینے یا سخت مار پیٹ اور ظلم کرنے یا دیگر حقوق واجبہ ادا نہ کرنے وغیرہ) کے ساتھ صرف ایک طلاق بائن کا اختیار دیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (329/3، ط: دار الفکر)
نكحها على أن أمرها بيدها صح.
رد المحتار: (229/3، ط: دار الفکر)
قال في الفتح: ومنها أي من محاسنه جعله بيد الرجال دون النساء لاختصاصهن بنقصان العقل وغلبة الهوى ونقصان الدين.
والله تعالىٰ أعلم بالصواب
دارالإفتاء الإخلاص،کراچی