عنوان: کوئی نیک کام اس کی فضیلت معلوم کیے بغیر سر انجام دینے سے اس نیک کام کی فضیلت حاصل نہ ہونا (10269-No)

سوال: کچھ جماعت کے لوگ یہ کہتے ہیں کہ جس عمل کی فضیلت معلوم نہ تو اس عمل کے کرنے سے وہ فضیلت نہیں ملے گی، مثال کے طورپر سبحان الله کی فضیلت جنت میں درخت کالگ جانا ہے اب اگر کسی کو یہ فضیلت معلوم نہ ہو تو اس کے سبحان الله کہنے سے مذکورہ فضیلت حاصل نہیں ہو گی، کیا ان کی یہ بات درست ہے؟

جواب: بہتر یہ ہے کہ نیک عمل کی فضیلت معلوم ہو، کیونکہ اس سے نیک عمل کرتے ہوئے دل میں اس نیک عمل کا ذوق وشوق برقرار رہتا ہے، لیکن اگر کسی کو نیک عمل کی فضیلت نہ بھی معلوم ہو، تب بھی اس نیک عمل کا پورا اجر و ثواب اس عمل کرنے والے کو ضرور ملے گا، جیسے اگر کوئی شخص شہد کا استعمال کرے، لیکن اس کو شہد کے خواص اور فوائد معلوم نہ ہوں، تب بھی اس کو شہد کی غذائیت کا پورا فائدہ حاصل ہوگا۔
نیز ایسا کئی مرتبہ ہوا ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی موجودگی میں کوئی ایسا نیک عمل کیا، جس کی انہیں پہلے سے فضیلت معلوم نہیں ہوتی تھی، لیکن آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ان کے اس نیک عمل کی فضیلت بیان فرماتے تھے، جیسا کہ "صحیح بخاری" کی درج ذیل حدیث سے یہ بات بخوبی واضح ہوتی ہے:
حضرت رفاعہ بن رافع زرقی سے مروی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں نماز پڑھ رہے تھے۔ جب آپ نے رکوع سے سر اٹھایا تو "سمع الله لمن حمده" فرمایا۔ ایک شخص نے پیچھے سے کہا: "ربنا ولك الحمد،‏‏‏‏ حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه"، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہو کر پیچھے کو مڑے تو دریافت فرمایا: "کس نے یہ کلمات کہے ہیں؟" اس شخص نے جواب دیا کہ میں نے یہ کلمات کہے ہیں، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میں نے تیس سے زیادہ فرشتوں کو دیکھا کہ ان کلمات کو لکھنے میں وہ ایک دوسرے پر سبقت لے جانا چاہتے تھے"۔(صحیح بخاری: حدیث نمبر: 799)۔
لہذا یہ کہنا کہ نیک عمل کی فضیلت معلوم نہ ہو اور وہ نیک عمل کیا جائے تو اس کی فضیلت حاصل نہیں ہوگی، یہ بات بے بنیاد ہے اور لا علمی پر مبنی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحيح البخاري: (كتاب الصلاة، رقم الحديث: 799، 159/1، ط: دار طوق النجاة)

حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن نعيم بن عبد الله المجمر، عن علي بن يحيى بن خلاد الزرقي، عن أبيه، عن رفاعة بن رافع الزرقي، قال: كنا يوما نصلي وراء النبي صلى الله عليه وسلم، فلما رفع رأسه من الركعة، قال: "سمع الله لمن حمده"، قال رجل وراءه: ربنا ولك الحمد حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه، فلما انصرف، قال: "من المتكلم؟" قال: أنا، قال: "رأيت بضعة وثلاثين ملكا يبتدرونها أيهم يكتبها أول".

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 710 Feb 20, 2023
koi naik kaam / work us ki fazilat maloom / malom kiye baghair siranjam / sir anjaam dene se / say us naik kaam ki fazilat hasil na hona

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Azkaar & Supplications

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.