سوال:
السلام علیکم! میری عاجزانہ درخواست ہے کہ مجھے اپنے رشتہ داروں اور دوسرے لوگوں کے خلاف غیر ضروری غصہ، نفرت اور کینہ کو دور کرنے کے لیے ذکر فراہم کردیں۔
جواب: واضح رہے کہ آپس میں عداوت و نفرت کے جذبات پیدا ہونے کا اہم سبب یہ ہے کہ ہر شخص دوسرے سے اپنے بارے میں اپنے معیار کے مطابق اچھے برتاؤ کی توقّعات وابستہ کر لیتا ہے، جب وہ دوسرے کی طرف سے اپنی توقع کے بر خلاف برتاؤ دیکھتا ہے تو دل میں اس کے لیے نفرت کے جذبات پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں، لہذا اس بات کو خوب ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ انسان کے ذمّے جو دوسروں کے حقوق ہیں، وہ محض اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے ادا کرے اور اپنے بارے میں دوسروں سے زیادہ توقعات وابستہ نہ کرے، اس سے ان شاءاللہ آپس میں نفرت کے جذبات پیدا ہونے کا بنیادی اور اہم سبب ختم ہو جائے گا۔
آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو نصیحت میں یہی بات ارشاد فرمائی: چنانچہ حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے (دین کی بات) سکھائیے، اور مختصر نصیحت کیجیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: "جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو ایسی نماز پڑھو گویا کہ دنیا کو الوداع کہہ کر جانے والے ہو اور کوئی ایسی بات منہ سے نہ نکالو جس پر آئندہ تمہیں شرمندہ ہو کر معذرت کرنی پڑے اور جو کچھ لوگوں کے پاس ہے اس سے پوری طرح مایوس ہو جاو"۔ (سنن ابن ماجہ: رقم الحدیث:4171، ص: 839،ط: البشریٰ)
اس حدیث مبارک کی تیسری نصیحت کہ لوگوں سے زیادہ توقّعات وابستہ نہ کرو، اس پر عمل کرنے کے نتیجے میں آپس کے بہت سارے جھگڑے خود بخود ختم ہو جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ غصّے کو ختم کرنے کے لیے احادیث مبارکہ میں مختلف طریقے بیان کیے گئے ہیں، جیسا کہ ایک حدیث میں آتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جب تم میں سے کسی ایک کو غصہ آئے اور وہ کھڑا ہو تو بیٹھ جائے، بیٹھا ہو تو لیٹ جائے"۔ ( یعنی جس کیفیت اور حالت میں غصہ آرہا تھا اس کا الٹ کام کرے)۔ (سنن ابی داؤد: رقم الحدیث: 4782،ط: البشریٰ)
اسی طرح ایک طریقہ یہ بھی بیان کیا گیا ہے " جب کسی کو غصہ آئے تو اس کو چائیے کہ وہ وضو کرلے "۔ (سنن ابی داؤد: رقم الحدیث: 4784،ط: البشریٰ)
اسی طرح ایک اور روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے" میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں، اگر غصہ کے وقت وہ پڑھ لیا جائے، تو اس کے پڑھنے سے غصہ ختم ہو جاتا ہے۔ اور وہ کلمہ "اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم" ہے۔ (صحیح البخاری: رقم الحیث: 6115،ط: البشریٰ)
نیز نفرت اور کینہ کو ختم کرنے کے لیے بھی ایک وظیفہ خود جناب نبی کریم ﷺ نے ذکر فرمایا ہے، چنانچہ ایک حدیث میں آتا ہے، " آپس میں مصافحہ کیا کرو اس سے کینہ ختم ہو جاتا ہے، آپس میں ایک دوسرے کو ہدیہ دیا کرو اس سے باہم محبت پیدا ہوتی ہے اور دشمنی دور ہوتی ہے۔" (موطأ الإمام مالك: رقم الحدیث:1896،ط:مؤسسة الرسالة)
ان اعمال کے ساتھ ساتھ اللہ رب العزت سے دعا بھی کرتے رہیں کہ " یا اللہ میں اس (روحانی مرض) میں مبتلا ہوں، مجھے اس بیماری سے نجات نصیب فرما۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
د؛لائل:
سنن ابن ماجه: (رقم الحدیث: 4171، ص:839،ط: البشریٰ)
عن أبي أيوب، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله , علمني وأوجز ، قال:" إذا قمت في صلاتك فصل صلاة مودع، ولا تكلم بكلام تعتذر منه، واجمع اليأس عما في أيدي الناس".
(سنن ابی داؤد: رقم الحدیث: 4782، 2/ 955،ط: البشریٰ)
حدَّثنا أحمدُ بنُ محمَّد بنِ حنبل، حدَّثنا أبو معاويةَ، حدَّثنا داودُ ابنُ أبي هِنْدٍ، عن أبي حرب بنِ أبي الأسودِ
عن أبي ذرٍّ: أن رسولَ اللهِ صلى الله عليه وسلم قال لنا: "إذا غضب أحدكُم وهو قائِمٌ فليجلِسْ، فإن ذهبَ عنه الغضَبُ، وإلا فلَيْضطَجِع"۔
(سنن ابی داؤد: رقم الحدیث: 4784، 2/ 955،ط: البشریٰ)
عن جَدِّي عطيةَ، قال: قال رسولُ الله صلى الله عليه وسلم:" إن الغضبَ من الشَيطانِ، وإن الشيطان خُلِقَ مِن النار، وإنما تُطفاُ النارُ بالماء، فإذا غَضِبَ أحدُكُم فليتوضأ "۔
(صحیح البخاری: رقم الحیث: 6115، 2/ 1740،ط: البشریٰ)
حدثنا عثمان بن أبي شيبة، حدثنا جرير، عن الأعمش، عن عدي بن ثابت، حدثنا سليمان بن صرد قال: استب رجلان عند النبي صلى الله عليه وسلم ونحن عنده جلوس، وأحدهما يسب صاحبه مغضبا قد احمر وجهه، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: "إني لأعلم كلمة لو قالها لذهب عنه ما يجد، لو قال: أعوذ بالله من الشيطان الرجيم ، فقالوا للرجل: ألا تسمع ما يقول النبي صلى الله عليه وسلم؟ قال: إني لست بمجنون.
(موطأ الإمام مالك: رقم الحدیث:1896، 2/ 79،ط:مؤسسة الرسالة)
أخبرنا أبو مصعب، قال: حدثنا مالك، عن عطاء بن عبد الله الخراساني، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: تصافحوا يذهب الغل، وتهادوا تحابوا وتذهب الشحناء.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی