عنوان: بغیر اجازت چھپ کر کسی کی طرف سے واجب قربانی کرنا(10639-No)

سوال: ایک خاتون کا صرف ایک بیٹا ہے جو دس ہزار تک کماتا ہے، کبھی اس سے بھی کم گھر میں صرف ایک لاکھ کی رقم ہے جس میں سے کچھ پیسے بوقت ضرورت گھر کے اخراجات میں بھی خرچ ہوجاتے ہیں، گھر بھی کرائے کا ہے، شوہر کہتا ہے کہ میں کسی صورت قربانی نہیں کروں گا، کیا بیوی اپنے شوہر سے چھپ کر قربانی کرسکتی ہے؟

جواب: 1) یاد رہے کہ چاندی کی موجودہ قیمت کے حساب سے ایک لاکھ روپے نصاب کی مالیت سے کم ہیں، اس لئے صرف ایک لاکھ روپے پر قربانی واجب نہیں ہوگی، البتہ اگر کسی شخص کی ملکیت میں ایک لاکھ روپے کے ساتھ دوسرے اموال یا ضرورت سے زائد سامان بھی ہو، اور ان سب کی مالیت ساڑھے باون تولے چاندی کی موجودہ قیمت تک پہنچ رہی ہو تو اس پر قربانی واجب ہوگی۔
2) جو شخص نصاب کا مالک ہو، اس پر واجب ہے کہ وہ اپنی طرف سے قربانی کرے، البتہ اگر اس کی اجازت اور رضامندی سے کوئی اور اس کی طرف سے قربانی کرلے تو قربانی صحیح ہو جائے گی، اور اس کا ذمہ فارغ ہو جائے گا، لیکن اگر اس کی اجازت کے بغیر قربانی کی گئی تو اس کی طرف سے قربانی کا واجب ادا نہیں ہوگا، لہذا سوال میں پوچھی گئی صورت میں اگر خاتون کا شوہر نصاب کا مالک ہے، اور اس پر قربانی واجب ہے تو اس کی اجازت کے بغیر چھپ کر اس کی طرف سے قربانی کرنے سے قربانی صحیح نہیں ہوگی اور اس کا واجب ادا نہیں ہوگا، اور اگر خاتون خود نصاب کی مالک ہے، اور وہ اپنے شوہر سے چھپ کر اپنی واجب قربانی کرتی ہے تو اس کی قربانی درست ہو جائے گی اور ذمہ فارغ ہو جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

المحیط البرھانی: (86/6، ط: دار الکتب العلمیة)
وشرط وجوبها اليسار عند أصحابنا رحمهم الله، والموسر في ظاهر الرواية من له مائتا درهم، أو عشرون ديناراً، أو شيء يبلغ ذلك سوى مسكنه ومتاع مسكنه ومتاعه ومركوبه وخادمه في حاجته التي لا يستغني عنها۔

الفتاویٰ الهندیة: (الباب الثامن فی صدقة الفطر، 302/5، ط: دار الفکر)
ولو ضحى ببدنة عن نفسه وعرسه وأولاده ليس هذا في ظاهر الرواية وقال الحسن بن زياد في كتاب الأضحية: إن كان أولاده صغارا جاز عنه وعنهم جميعا في قول أبي حنيفة وأبي يوسف رحمهما الله تعالى، وإن كانوا كبارا إن فعل بأمرهم جاز عن الكل في قول أبي حنيفة وأبي يوسف رحمهما الله تعالى، وإن فعل بغير أمرهم أو بغير أمر بعضهم لا تجوز عنه ولا عنهم في قولهم جميعا؛ لأن نصيب من لم يأمر صار لحما فصار الكل لحما۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 565 Jun 15, 2023
baghair ijazat / ejazat chup kar kisi ki taraf se / say wajib qurbani karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.