عنوان: قربانی کا جانور قربانی سے پہلے مرجائے یا بیماری کی وجہ سے ذبح کرلیا جائے‏ حصہ دار ملانے کی نیت سے جانور خریدنے کے بعد حصہ داروں کا نہ ملنا(10649-No)

سوال: ۱) قربانی کی نیت سے لیا گیا جانور قربانی سے پہلے مر جائے یا کھو جائے یا بیماری کے باعث اس کو ذبح کر دیں تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟
۲)اگر کوئی شخص اس نیت سے جانور خریدے کہ بعد میں اس میں حصے دار ملا لوں گا، لیکن قربانی کے ایام ختم ہونے تک اس کے حصے مکمل نہ ہوں تو کیا حکم ہوگا؟

جواب: 1)‏ اگر مالدار یعنی صاحبِ نصاب شخص نے قربانی کی نیت سے جانور خریدلیا اور وہ قربانی سے پہلے مرگیا یا ‏گم ہوگیا یا بیماری کی وجہ سے قربانی کے ایام سے پہلے ذبح کرلیا گیا تو اس پر دوسرے جانور کی قربانی ‏واجب ہوگی، لیکن اگر غریب (غیر صاحبِ نصاب شخص) نے قربانی کی نیت سے جانور خریدلیا تو اس ‏پر دوسرے جانور کی قربانی واجب نہیں ہے۔
‏2)‏ اس شخص کو پہلے شرکاء کی تعیین کرکے جانور خریدنا چاہیے تھا، البتہ اب جبکہ جانور خریدلیا ہے تو اگر ‏وہ چاہے تو اپنی طرف سے (اسی طرح سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم یا اپنے والدین یا کسی اور کی طرف سے نفلی حصوں کی نیت کرکے) اس ‏جانور کی قربانی کرلے، لیکن اگر وہ اسے بیچ کر دوسرا جانور خریدنا چاہے، تو ایسی صورت میں اس ‏کے لئے ضروری ہے کہ اس جانور میں اس نے اپنے لئے جو حصہ رکھا ہو (خواہ ایک حصہ ہو یاایک سے ‏زائدجتنے بھی حصے ہوں)‏‎‏ دوسرے جانور کی قیمت اس حصے کے برابر ہو یا اس سے زائد ہو، اگر ‏دوسرے جانور کی قیمت اس سے کم ہو تو زائد قیمت صدقہ کرنا ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بدائع الصنائع: (66/5، ط: دار الكتب العلمية)‏
وعلى هذا يخرج ما إذا اشترى شاة للأضحية وهو موسر، ثم إنها ماتت أو ‏سرقت أو ضلت في أيام النحر أنه يجب عليه أن يضحي بشاة أخرى؛ لأن ‏الوجوب في جملة الوقت والمشترى لم يتعين للوجوب والوقت باق - وهو من ‏أهل الوجوب - فيجب إلا إذا كان عينها بالنذر بأن قال لله تعالى علي أن ‏أضحي بهذه الشاة - وهو موسر أو معسر - فهلكت أو ضاعت أنه تسقط ‏عنه التضحية بسبب النذر؛ لأن المنذور به معين لإقامة الواجب فيسقط ‏الواجب بهلاكه؛ كالزكاة تسقط بهلاك النصاب عندنا غير أنه إن كان الناذر ‏موسرا تلزمه شاة أخرى بإيجاب الشرع ابتداء لا بالنذر وإن كان معسرا فاشترى ‏شاة للأضحية فهلكت في أيام النحر أو ضاعت سقطت عنه وليس عليه شيء ‏آخر لما ذكرنا أن الشراء من الفقير للأضحية بمنزلة النذر فإذا هلكت فقد هلك ‏محل إقامة الواجب فيسقط عنه وليس عليه شيء آخر بإيجاب الشرع ابتداء ‏لفقد شرط الوجوب وهو اليسار.‏

الهداية: (359/4، ط: دار إحياء التراث العربي)‏
الوجوب على الغني بالشرع ابتداء لا بالشراء فلم تتعين به، وعلى الفقير بشرائه ‏بنية الأضحية فتعينت، ولا يجب عليه ضمان نقصانه كما في نصاب الزكاة، ‏وعن هذا الأصل قالوا: إذا ماتت المشتراة للتضحية؛ على الموسر مكانها أخرى ‏ولا شيء على الفقير‎.‎

امداد الاحکام: (222/4، ط: مکتبة دار العلوم کراتشي)‏

احسن الفتاوی: (288/5، ط: سعید)‏

والله تعالىٰ أعلم بالصواب ‏
دارالافتاء الإخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1416 Jun 20, 2023
qurbani ka janwar qurbani se / say pehle / pehlay marjai / mar jai ya bemari ki waja se /say zibah / zibha karlia jai. hisa / hissa dar milane ki niat / niyat se / say janwar kharidne / khareednay k bad hissa daro ka na milna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.