عنوان: مصنوعی عضو تناسل (Vibrator) کے استعمال کا حکم(10675-No)

سوال: ایک خاتون شادی شدہ ہے، اس کی شادی کو کافی عرصہ ہوگیا ہے، شوہر جماع پر قدرت رکھتا ہے، لیکن خاتون اس سے مطمئن نہیں ہوپاتی، شوہر کو بھی اس بات کا پتا ہے، اس صورت میں کیا عورت اپنی مکمل تسکین کے لیے مصنوعی عضو تناسل (vibrator) استعمال کرسکتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ مصنوعی عضو تناسل (Vibrator) کے ذریعے جنسی تسکین حاصل کرنا شرعا ناجائز اور حرام ہے، لہذا مرد اور عورت دونوں کے لیے اس قسم کے آلات کے استعمال سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
پوچھی گئی صورت میں اگر واقعتاً شوہر میں جنسی کمزوری ہو تو اس کو چاہیے کہ اپنا علاج کروائے تاکہ وہ اپنی بیوی کی فطری جنسی حاجت پوری کر سکے اور اس کی بیوی کسی قسم کے گناہ میں مبتلا نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (المؤمنون، الایة: 5، 7)

وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ o إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ o فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْعَادُونَo

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1335 Jul 10, 2023
masnoi / artificial uzu tanasul (vibrator) k sath estemal ka hokom /hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.