عنوان: "طلاق دوں گا" کہنے سے طلاق(10803-No)

سوال: آج سے تقریبا تین سال پہلے بمورخہ 10 ,1 .2019 ہمارا رشتہ ہوچکا ہے۔ ہم پہلے سے بھی آپس میں رشتہ دار تھے، یعنی لڑکا لڑکی کے ماموں کا بیٹا تھا۔ لڑکی کے گھر والے سب راضی تھے اور ان سب نے ہاں کردی تھی، بعد میں رشتہ ٹوٹ گیا، پہلے اس کی ماں انکاری ہوگئی اور بعد میں لڑکی کے والد کے منہ سے یہ لفظ نکلا کہ اگر یہ رشتہ ہوگیا تو میں اپنی بیوی کو طلاق دوں گا۔ اب لڑکی کے والد سے ہماری بات دوبارہ چل رہی ہے۔ اگر ان کے والد راضی ہوگئے تو اس کی بیوی پر طلاق واقع ہونے میں کیا تفصیل ہے؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں لڑکی کے والد نے اگر واقعتاً یہی الفاظ "اگر یہ رشتہ ہوگیا تو میں اپنی بیوی کو طلاق ‏دوں گا" کہے ہیں تو ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی اور اگر یہ رشتہ ہوجاتا ہے تب بھی ان کلمات کی وجہ سے ‏اس کی بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوگی، البتہ آئندہ اس قسم کے الفاظ زبان پر لانے سے احتیاط کرنی چاہیے، نیز ان الفاظ کی وجہ سے اس شخص پر کوئی روزہ وغیرہ رکھنا لازم نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (319/3، ط: دار الفكر)‏
بخلاف قوله طلقي نفسك فقالت أنا طالق أو أنا أطلق نفسي لم يقع لأنه وعد ‏جوهرة،

رد المحتار: (319/3، ط: دار الفكر)‏
نعم ذكر في البحر في فصل المشيئة عن الخانية قال لامرأته: أنت طالق ثلاثا إن ‏شئت فقالت أنا طالق لا يقع شيء اه لكن عدم الوقوع لأنه علق الثلاث ‏على مشيئتها الثلاث، ولا يمكن إيقاع الثلاث بلفظ طالق فلا يقع شيء لأنه لم ‏يوجد المعلق عليه‎.‎

العقود الدرية في تنقيح الفتاوى الحامدية‎:‎‏ (38/1، ط: دار المعرفة)‏
‏(سئل) في رجل له زوجة موافقة لأمها مطيعة لها وكل منهما في مسكن على ‏حدة فقال لزوجته ما دمت مع أمك تكوني طالقة فانقطعت عن موافقتها ‏وإطاعتها مدة ولفظ تكوني مغلب في الحال ونيته في المعية المذكورة ما ذكر من ‏الموافقة والإطاعة لها فما الحكم؟
‏(الجواب) : صيغة المضارع لا يقع بها الطلاق إلا إذا غلب في الحال كما صرح ‏به الكمال بن الهمام وحيث تركت ذلك المدة المذكورة فإذا عادت لموافقتها ‏وإطاعتها لا يقع عليه الطلاق لأن كلمة ما دام غاية ينتهي اليمين بها كما ‏تقدم عن التنوير وشرحه.‏

فتاوى عثماني: (345/2، ط: مکتبة معارف القرآن، طبع قدیم)‏

والله تعالىٰ أعلم بالصواب ‏
دارالافتاء الإخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 216 Aug 01, 2023
" talaq doo ga" kehne se / say talaq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.