سوال:
کیا نئی دلہن اور پہلی بیوی کے درمیان برابری ضروری ہے؟
جواب: واضح رہے کہ نئی دلہن اور پہلی بیوی میں بھی درج ذیل چیزوں میں برابری کرنا لازم ہے:
(1) شب باشی میں برابری کرنا، یعنی جتنی راتیں ایک بیوی کے ساتھ رہتا ہے، اتنی ہی راتیں دوسری بیوی کے ساتھ بھی رہے، تاہم ہمبستری میں برابری کرنا ضروری نہیں ہے۔
(2) نان ونفقہ میں برابری کرنا، یعنی کھانا پینا، لباس و پوشاک، رہائش اور خرچہ میں برابری کرے۔
(3) معاملات اور برتاؤ میں برابری کرنا، یعنی اگر پہلی سے کوئی اچھا برتاؤ کرتا ہے تو دوسری سے بھی ایسا ہی اچھا برتاؤ کرے، مثلاً: اگر ایک کو تحفہ دیتا ہے تو دوسری کو بھی تحفہ دے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایة: (368/2، ط: مکتبة رحمانیة)
والقديمة والجديدة سواء لاطلاق ما روينا ولان القسم من حقوق النكاح ولا تفاوت بينهن في ذلك والاختيار في مقدار الدول الى الزوج لان المستحق هو التسوية دون طريقها.
الدر المختار: (206/3، ط: سعید)
والبكر والثيب والجديدة والقديمة والمسلمة والكتابية سواء لاطلاق الاية.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی