سوال:
ایک شخص کے تین بیٹے ہیں، ان میں سے ایک بیٹا والد سے پہلے ہی فوت ہوا ہے، جس کی اولاد بھی ہیں۔ والد کے انتقال کے بعد اس کی وراثتی زمین صرف ان زندہ دو بیٹوں میں تقسیم ہوگی یا فوت شدہ بیٹے کی اولاد کو بھی اس میں سے حصہ ملے گا؟
جواب: واضح رہے کہ والد کی زندگی میں جس بیٹے کا انتقال ہو جائے، اس کا والد کے ترکہ میں کوئی حصہ نہیں ہوتا، لہذا پوچھی گئی صورت میں مرحوم بیٹے کی اولاد کو دادا کی میراث میں سے کچھ حصہ نہیں ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (758/6، ط: دار الفکر)
وشروطه ثلاثة: موت مورث حقيقةً أو حكمًا كمفقود أو تقديرًا كجنين فيه غرة، ووجود وارثه عند موته حيًّا حقيقةً أو تقديرًا كالحمل، والعلم بجهل إرثه.
السراجی: (ص: 36، ط: مکتبة البشرى)
يرجحون بقرب الدرجة، أعني أولاهم بالميراث جزء الميت أي البنون ثم بنوهم وإن سفلوا، ثم أصله أي الأب ثم الجد أي أب الأب وإن علا، ثم جزء أبيه أي الإخوة۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی