سوال:
ایک عورت نے تین مرتبہ وقفہ سے خلع کا نوٹس اپنے شوہر کو بھیجا ہے، اس کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا، اب عورت کو خاندان والوں نے سمجھایا کہ طلاق مت لو وہ واپس گھر بسانا چاہتے ہیں، کیونکہ ان کے چار بچے بھی ہیں، کیا صرف نوٹس بھیجنے سے طلاق ہوگئی ہے یا نہیں یا ان دونوں کا نکاح برقرار ہے؟
جواب: واضح رہے کہ خلع واقع ہونے کے لیے میاں بیوی میں سے ہر ایک کی رضامندی ضروری ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر شوہر نے خلع پر رضامندی ظاہر نہیں کی تھی تو یہ خلع واقع نہیں ہوا اور دونوں کے درمیان نکاح برقرار ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (145/3، ط: دار الكتب العلمية)
"وأما ركنه فهو الإيجاب والقبول؛ لأنه عقد على الطلاق بعوض فلا تقع الفرقة، ولا يستحق العوض بدون القبول الخ."
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی