سوال:
ذکر و تسبیحات کے دوران سخت نیند آتی ہے، اس کا کوئی حل بتادیں۔ جزاک اللہ
جواب: عبادات میں زیادہ تر نیند سستی اور بے توجہی کی وجہ سے آتی ہے، اس کا علاج یہ ہے کہ مکمل خشوع و خضوع اور توجہ کے ساتھ عبادت کی جائے تو ان شاء اللہ دورانِ عبادت نیند نہیں آئے گی۔
حدیث شریف میں آتا ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ کو کبھی نماز میں جمائی تک نہیں آتی‘‘۔ یہ اس وجہ سے تھا کہ آپ ﷺ کی نماز کامل خشوع و خضوع والی ہوتی تھی۔
اور اگر بہت زیادہ تھکاوٹ یا بے خوابی کی وجہ سے نیند آئے تو اس کا علاج یہی ہے کہ اس وقت آرام کرلیا جائے، اور جب تھکاوٹ دور ہوجائے اور نیند پوری ہو جائے تو خشوع خضوع اور توجہ کے ساتھ ذکر اور عبادت کر لی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مصنف ابن أبي شيبة: (رقم الحديث: 8065، 317/5، ط: دار القبلة)
عن يزيد بن الأصم ، قال : ما تثاءب رسول الله صلى الله عليه وسلم في صلاة قط.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی