عنوان: دو بہنوں، بھتیجوں اور بھتیجیوں میں میراث کی تقسیم(11178-No)

سوال: ایک بیوہ عورت کا انتقال ہوا، جس کی کوئی اولاد نہیں ہے۔ شوہر، والدین اور اکلوتے بھائی کا انتقال مرحومہ سے پہلے ہوگیا ہے، مرحومہ کی دو بہنیں شادی شدہ اور بھائی کی اولاد (لڑکے اور لڑکیاں) ہیں اور اپنے اپنے گھروں میں ہیں۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ مرحومہ کی میراث کس کو ملے گی؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں مرحومہ بہن کی کل جائیداد دو بہنوں اور بھتیجوں کے درمیان ان کے شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوگی، جبکہ بھتیجیوں کو کچھ نہیں ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 176)
إِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ وَهُوَ يَرِثُهَا إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهَا وَلَدٌ فَإِنْ كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ ... الخ

الدر المختار: (774/6، ط: سعید)
ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف: جزء الميت ثم أصله ثم جزء أبيه ثم جزء جده (ويقدم الأقرب فالأقرب منهم) بهذا الترتيب.

و فیه ایضاً: (783/6، 784، ط: سعید)
"إن ابن الأخ لایعصب أخته کالعم لایعصب أخته وابن العم لایعصب أخته وابن المعتق لایعصب أخته بل المال للذکر دون الأنثیٰ لأنها من ذوي الأرحام، قال في الرحبیة: ولیس ابن الأخ بالمعصب من مثله أو فوقه في النسب".

الفتاوى الهندية: (451/6، ط: دار الفکر)
'' وباقي العصبات ينفرد بالميراث ذكورهم دون أخواتهم، وهم أربعة أيضاً: العم وابن العم وابن الأخ وابن المعتق، كذا في خزانة المفتين''.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 273 Oct 11, 2023
2 behno, bhatijo or bhatijio me miras ki taqseem

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.