سوال:
السلام عليكم، مفتی صاحب! آج مجھے روزہ میں وضو کے دوران مسواک کرتے ہوئے محسوس ہوا کہ ریشہ حلق سے نیچے چلا گیا ہے تو کیا میرا روزہ ٹوٹ گیا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مسواک کا ریشہ اگر چنے کے دانہ کی مقدار سے کم ہو اور حلق میں چلا جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا اور اگر مسواک کا ریشہ چنے کے دانہ کی مقدار کے برابر یا اس سے زیادہ ہو تو اس کو نگلنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر یقینی طور پر چنے کے دانہ کے برابر یا اس سے بڑا مسواک کا ریشہ آپ کے حلق سے نیچے اتر گیا ہو تو آپ کا روزہ ٹوٹ گیا ہے اور آپ پر ایک روزہ کی قضا لازم ہوگی اور اگر چنے کے دانہ کی مقدار سے کم ہو تو روزہ برقرار ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیة: (202/1، ط: دار الفكر بيروت)
"وإن أكل ما بين أسنانه لم يفسد إن كان قليلا وإن كان كثيرا يفسد، والحمصة وما فوقها كثير، وما دونها قليل، وإن أخرجه، وأخذه بيده ثم أكل ينبغي أن يفسد كذا في الكافي، وفي الكفارة أقاويل قال الفقيه - رحمه الله تعالى -: والأصح أنه لا تجب الكفارة كذا في الخلاصة."
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی