سوال:
ہمارے جاپان میں ایک شیخ کا انتقال ہوا ہے، یہاں پر دوسرے علاقے کے لوگوں کا آنا مشکل ہوتا ہے تو کیا شیخ کا ایک جنازہ ہو جانے کے بعد دوسرے علاقہ میں دوسرا جنازہ پڑھ سکتے ہیں، تاکہ شیخ کا جنازہ زیادہ لوگوں کو پڑھنے کا موقع مل جائے؟
جواب: واضح رہے کہ اگر میت کا ولی نماز جنازہ اد ا کرلے یا اس کی اجازت سے نماز جنازہ ادا کردی گئی ہو تو اس کے بعد کسی دوسرے ولی یا شخص کو دوبارہ نماز جنازہ پڑھنا جائز نہیں ہے، ہاں! اگر ولی نے نماز جنازہ نہیں پڑھی ہو اور اس کی اجازت کے بغیر کسی غیر ولی نے نماز جنازہ پڑھا دی ہو تو اس صورت میں میت کے ولی کو دوبارہ نمازِ جنازہ پڑھنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاویٰ الهندیة: (163/1، ط: دار الفکر)
ولا يصلى على ميت إلا مرة واحدة والتنفل بصلاة الجنازة غير مشروع، كذا في الإيضاح۔۔۔
وإن صلى عليه الولي لم يجز لأحد أن يصلي بعده ولو أراد السلطان أن يصلي عليه فله ذلك؛ لأنه مقدم عليه
ولو صلى عليه الولي وللميت أولياء أخر بمنزلته ليس لهم أن يعيدوا، كذا في الجوهرة النيرة، فإن صلى غير الولي أو السلطان أعاد الولي إن شاء، كذا في الهداية.
الدر المختار: (222/2، ط: دار الفکر)
(فإن صلى غيره) أي الولي (ممن ليس له حق التقديم) على الولي (ولم يتابعه) الولي (أعاد الولي) ولو على قبره
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی