سوال:
مفتی صاحب! معلوم یہ کرنا ہے کہ "صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا" مکمل درود ہے یا نہیں؟
جواب: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود سلام پیش کرنے کے بہت سے صیغے ثابت ہیں، ان میں سے بعض درود مختصر الفاظ پر مشتمل ہیں، جبکہ بعض طویل بھی ہیں، مسلمان اپنی سہولت کے مطابق ان میں سے کسی بھی درود شریف کو پڑھ کر اجر وثواب کما سکتا ہے۔
سوال میں پوچھے گئے الفاظ (صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا) قرآن مجید کی آیت کا ٹکڑا ہے، جس میں مسلمانوں کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے، لہذا اس آیت کا پڑھنا درود کے حکم میں نہیں ہوگا، مختصر درود کے طور پر آپ "صَلَّى اللَّهُ عَلَى النَّبِيِّ مُحَمَّدٍ" پڑھ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن النسائی: (رقم الحدیث: 1746، ط: مکتبة مطبوعات الاسلامية)
عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ عَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَؤُلَاءِ الْكَلِمَاتِ فِي الْوِتْرِ قَالَ قُلْ اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ فَإِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْكَ وَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ وَصَلَّى اللَّهُ عَلَى النَّبِيِّ مُحَمَّدٍ
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی