عنوان: زندگی میں قبضہ دیے بغیر اپنی چیزوں سے متعلق یہ کہنا کہ "یہ چیز فلاں کی ہے"(11239-No)

سوال: ایک خاتون اپنی زندگی میں اپنی چیزوں سے متعلق یہ کہا کرتی تھی کہ میری یہ چیز میری فلاں بیٹی کی ہے اور یہ میری نواسی کی ہے اور یہ میری پوتی کی ہے، لیکن اپنی زندگی میں قبضہ کسی کو نہیں دیا تھا، سب چیزیں اپنے پاس ہی رکھی ہوئی تھیں، اب ان خاتون کا انتقال ہوگیا ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ ان چیزیں میں کس کی ملکیت ہوگی؟

جواب: واضح رہے کہ قبضہ دیے بغیر صرف زبانی کہہ دینا ہبہ (Gift) تام ہونے کے لیے کافی نہیں ہے، بلکہ ہبہ تام ہونے کے لیے زبان سے کہنے کے ساتھ ساتھ جس کو ہبہ (Gift) کیا جارہا ہے، اس کو قبضہ دینا بھی ضروری ہے، لہذا سوال میں پوچھی گئی صورت میں وہ تمام چیزیں ان خاتون کی زندگی میں ان ہی کی ملکیت شمار ہوں گی اور ان کے انتقال کے بعد ان کے شرعی ورثاء میں شریعت کے میراث کے قانون کے مطابق تقسیم کی جائیں گی۔
ہاں! اگر تمام ورثاء بخوشی مرحومہ کی زبانی بات پر عمل کرنے کے لیے آمادہ ہوں تو اس پر عمل کرنا جائز ہے، بشرطیکہ تمام ورثاء بالغ ہوں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوی الھندیة: (378/4، ط: دار الفکر)
لا يثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار،هكذا في الفصول العمادية.

الدر المختار: (689/5، ط: دار الفکر)
"بخلاف جعلته باسمك فإنه ليس بهبة"

عمدۃ القاری: (باب لا وصیة للوارث، 55/14، ط: دار الکتب العلمیة)
"وقال المنذري: إنما یبطل الوصیة للوارث في قول أکثر أہل العلم من أجل حقوق سائر الورثة، فإذا أجازوہا جازت، کما إذا أجازوا الزیادۃ علی الثلث".

والله تعالىٰ أعلم بالصواب ‏
دارالافتاء الإخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 418 Oct 23, 2023
zindagi me kabza diye baghair apni cheezon se mutaliq ye kehna k "ye cheez fulan ki hai"

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.