سوال:
محترم مفتی صاحب ! اگر کسی کو دعاء قنوت یاد نہ ہو، تو ایسا شخص وتر میں کیا پڑھ سکتا ہے؟
جواب: جس شخص کو دعاء قنوت یاد نہیں ہے، وہ دعائے قنوت یاد کرنے کی کوشش جاری رکھے اور یاد ہونے تک
" ربنا آتنا فی الدنیا حسنة وفى الآخرة حسنة وقنا عذاب النار " یا کوئی اور دعائے مأثورہ پڑھ لے، اور اگر یہ بهی یاد نہ ہو، تو " اللّٰھم اغفرلی " تین مرتبہ پڑھ لے، یہ بھی یادنہ ہو، تو تین دفعہ " یا رب " پڑھ لے تو واجب ادا ہوجائے گا، لیکن جو مسنون الفاظ دعائے قنوت میں منقول ہیں، ان کی فضیلت حاصل نہ ہوسکے گی، اس لئے دعائے قنوت یاد کرنے کی کوشش کرتے رہنا چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (7/2، ط: دار الفکر)
ومن لا يحسن القنوت يقول {ربنا آتنا في الدنيا حسنة} [البقرة: ٢٠١] الآية. وقال أبو الليث يقول: اللهم اغفر لي يكررها ثلاثا، وقيل يقول: يا رب ثلاثا، ذكره في الذخيرة. اه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی