سوال:
مفتی صاحب ! بیوی کی غیر موجودگی میں لوگوں کے سامنے تین دفعہ "میں نے طلاق دی" کہنے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ طلاق واقع ہونے کے لیے بیوی یا کسی اور کا سننا ضروری نہیں ہے، البتہ بیوی کی طرف طلاق کی نسبت ضروری ہے، اگر نسبت پائی جائے تو طلاق واقع ہوجائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (کتاب الطلاق، باب الصریح، 273/3)
"لا يقع من غير إضافة إليها".
و فیه أیضاً: (کتاب الطلاق، باب الصریح، 248/3)
(قَوْلُهُ: لِتَرْكِهِ الْإِضَافَةَ) : أَيْ الْمَعْنَوِيَّةَ، فَإِنَّهَا الشَّرْطُ، وَالْخِطَابُ مِنْ الْإِضَافَةِ الْمَعْنَوِيَّةِ، وَكَذَا الْإِشَارَةُ نَحْوُ هَذِهِ طَالِقٌ، وَكَذَا نَحْوُ امْرَأَتِي طَالِقٌ، وَزَيْنَبُ طَالِقٌ".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی