سوال:
السلام علیکم، حضرت ! عورت کے لیے کفن کا کپڑا کتنا میٹر یا گز ہونا چاہیے ؟اس ہی طرح مرد کا بھی بتا دیں .سوتی یا ریشمی یہ بھی بتا دیں جزاک الله
جواب: واضح رہے کہ کفن کے کپڑے میں دو باتیں مستحب ہیں: (١) سفید کپڑا ہو (٢) سوتی کپڑا ہو۔ اگر سوتی کپڑا بالکل میسر نہ ہو، تو مجبوراً دوسرے کپڑے میں بھی کفن دیا جاسکتا ہے۔نیز کفن کی لمبائی اور چوڑائی میت کی جسمانی نوعیت سے طے کی جائے گی ۔
مرد کا کفن: واضح رہے کہ میت مرد کے کفن میں تین کپڑے دینا مسنون ہے۔
(١) کرتا (٢) ازار (٣) لفافہ اور اگر تین کپڑے میسر نہ ہوں، تو دو کپڑے بھی کفن کے لیے کافی ہیں۔
عورت کا کفن:میت عورت کے کفن میں پانچ کپڑے دینا مسنون ہے۔
(١) چادر (٢) ازار (٣) قمیص (۴)سینہ بند (۵) سربند اور اگر پانچ کپڑے میسر نہ ہوں تو تین کپڑے بھی کافی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (باب ما یستحب من الأکفان، رقم الحدیث: 994، 193/1، ط: دار السلام)
" عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلی الله علیہ وسلم: ألبسوا من ثیابکم البیاض، فإنہا من خیرثیابکم، وکفنوا فیہا موتاکم".
صحیح البخاری: (باب الکفن في ثوبین، رقم الحدیث: 1251)
" عن ابن عباسؓ قال: بینما رجل واقف بعرفۃ إذ وقع عن راحلتہ، فوقصتہ أو قال: فأوقصتہ، قال النبي صلی الله علیہ وسلم: إغسلوہ بماء وسدر، وکفنوہ في ثوبین، ولاتحنطوہ، ولاتخمروا رأسہ، فإنہ یبعث یوم القیامۃ ملبیاً۔
الدر المختار: (باب صلاۃ الجنائز، 202/2- 203)
" ویسن في الکفن لہ إزار، وقمیص، ولفافۃ، ولہا درع أي قمیص، وإزار، وخمار، ولفافۃ، وخرقۃ تربط بہا ثدیاہا، وکفایۃ لہ إزار، ولفافۃ، ولہا ثوبان وخمار۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی