سوال:
ایک مسئلہ دریافت کرنا تھا کہ اگر شوہر اپنی بیوی سے جھگڑے کے دوران یہ کہے کہ میری طرف سے تم فارغ ہو (تین بار یہ جملہ دہرایا) اور تم مجھ پر حرام اور میں تم پر، آئندہ میں تم سے بری الذمہ ہوں اور تم مجھ سے۔ کیا شوہر کے ان کلمات سے میاں بیوی کے درمیان طلاق واقع ہو گئی یا نہیں؟ اگر نہیں ہوئی تو پھر کس طرح رجوع کیا جا سکتا ہے؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں جب شوہر نے اپنی بیوی سے جھگڑے کے دوران پہلی مرتبہ یہ کہا کہ "میری طرف سے تم فارغ ہو" تو اس سے بیوی پر ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی، جس کے بعد دونوں کا میاں بیوی کی طرح ایک ساتھ رہنا جائز نہیں ہے، اس کے بعد مزید دو مرتبہ جب یہی جملہ دہرایا پھر کہا "تم مجھ پر حرام اور آئندہ میں تم سے بری الذمہ ہوں اور تم مجھ سے" تو یہ سب الفاظِ کنایہ بائن کے الفاظ ہیں، اس لیے ان سے مزید کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔
جہاں تک رجوع کا تعلق ہے تو چونکہ اس صورت میں ایک طلاقِ بائن واقع ہوئی ہے اس لیے باہمی رضامندی سے نئے حق مہر کے ساتھ گواہوں کے موجودگی میں نیا نکاح کیا جاسکتا ہے، اور اس نکاح کے بعد شوہر کے پاس مزید دو طلاقوں کا اختیار باقی رہے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (438/3، ط: دار الفكر)
طلقها واحدة ثم قال: أنت علي حرام ناويا اثنين تقع واحدة كرره مرتين. وقال ابن عابدين تحته: (قوله: تقع واحدة) كذا في الذخيرة والبزازية. ووجهه أنه عبارة عن تكرير هذا اللفظ ألف مرة وهو لو كرره لا يقع إلا الأول لأن *البائن لا يلحق البائن.*
احسن الفتاویٰ: (188/5، ط: سعید)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی